**پاکستان نے چین سے 10 ارب یوآن کی درخواست کی، وزیر خزانہ اورنگزیب*
غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اعلان کیا کہ پاکستان نے چین سے باضابطہ طور پر 10 ارب یوآن (تقریباً 1.4 بلین ڈالر) کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے اس فنڈنگ کو آسان بنانے کے لیے اس سال کے آخر تک چین میں 10 بلین یوآن کے پانڈا بانڈ کے اجراء کے بارے میں امید ظاہر کی۔
اورنگزیب نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ چین کی گھریلو بانڈ مارکیٹ میں پانڈا بانڈز کے اجراء کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی ہے، ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (AIIB) اور ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) کے صدور کے ساتھ مثبت بات چیت ہوئی ہے۔
وزیر خزانہ نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ مل کر موسمیاتی فنانسنگ پر توجہ مرکوز کرنے والا ایک نیا پروگرام شروع کیا ہے۔ وہ پرامید ہیں کہ آئی ایم ایف بورڈ مئی کے اوائل میں 1.3 بلین ڈالر کے پروگرام کی منظوری دے گا، جس کے نتیجے میں 7 بلین ڈالر کے جاری پروگرام کے پہلے جائزے پر دستخط ہوں گے اور اس کے بعد پاکستان کو 1 بلین ڈالر اضافی وصول کرنے کی اجازت ہوگی۔
معاشی تخمینوں کے حوالے سے اورنگزیب نے کہا کہ رواں مالی سال اقتصادی ترقی کی شرح 3 فیصد کے لگ بھگ رہنے کی توقع ہے۔ انہوں نے پیش گوئی کی کہ اگلے مالی سال میں شرح نمو 4 سے 5 فیصد تک بڑھ سکتی ہے اور اس کے بعد ممکنہ طور پر 6 فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے موضوع پر وزیر خزانہ نے کہا کہ اس طرح کی کشیدگی کے اقتصادی تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت پہلے ہی نمایاں طور پر کم ہو چکی ہے، گزشتہ سال کی رپورٹ کردہ تجارت کا حجم صرف 1.2 بلین ڈالر تھا۔